عشقِ Ø+قیقی ایک درخت ہے اور عشق مجازی اس Ú©ÛŒ شاخ ہے
اپنی انا اور نفس Ú©Ùˆ ایک انسان Ú©Û’ سامنے پامال کرنے کا نام عشقِ مجازی ہے اور اپنی انا اور نفس Ú©Ùˆ سب Ú©Û’ سامنے پامال کرنے کا نام عشقِ Ø+قیقی ہے
اصل میں دونوں ایک ہیں۔۔۔
عشقِ Ø+قیقی ایک درخت ہے اور عشق مجازی اس Ú©ÛŒ شاخ ہے Û”Û”Û”Û”
جب انسان کا عشق لا Ø+اصل رہتا ہے تو وہ دریا Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر سمندر کا پیاسا بن جاتا ہے۔چھوٹے راستے سے ہٹ کر بڑے مدار کا مسافر بن جاتا ہے اس Ú©ÛŒ طلب بدل جاتی ہے Û”
اشفاق اØ+مد